EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ہم چھنالوں کی چھوڑ دی یاری
نفس کو مار کر کیا مردا

شیخ ظہور الدین حاتم




ہم چھنالوں کی چھوڑ دی یاری
نفس کو مار کر کیا مردا

شیخ ظہور الدین حاتم




ہم سیں مستوں کو بس ہے تیری نگاہ
صبح اٹھ کر خمار کی خاطر

شیخ ظہور الدین حاتم




ہم تری راہ میں جوں نقش قدم بیٹھے ہیں
تو تغافل کیے اے یار چلا جاتا ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




ہم تری راہ میں جوں نقش قدم بیٹھے ہیں
تو تغافل کیے اے یار چلا جاتا ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




ہماری عقل بے تدبیر پر تدبیر ہنستی ہے
اگر تدبیر ہم کرتے ہیں تو تقدیر ہنستی ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




ہماری گفتگو سب سے جدا ہے
ہمارے سب سخن ہیں بانکپن کے

شیخ ظہور الدین حاتم