EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

دوستوں سے دشمنی اور دشمنوں سے دوستی
بے مروت بے وفا بے رحم یہ کیا ڈھنگ ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




دوستوں سے دشمنی اور دشمنوں سے دوستی
بے مروت بے وفا بے رحم یہ کیا ڈھنگ ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




ایک بوسہ مانگتا ہے تم سے حاتمؔ سا گدا
جانیو راہ خدا میں یہ بھی اک خیرات کی

شیخ ظہور الدین حاتم




ایک دن پوچھا نہ حاتمؔ کو کبھو اس نے کہ دوست
کب سے تو بیمار ہے اور کیا تجھے آزار ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




ایک دن پوچھا نہ حاتمؔ کو کبھو اس نے کہ دوست
کب سے تو بیمار ہے اور کیا تجھے آزار ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




فانوس تن میں دیکھ لے روشن ہیں جوں چراغ
جو داغ دل پہ عشق میں تیرے دیے ہیں ہم

شیخ ظہور الدین حاتم




فی الحقیقت کوئی نہیں مرتا
موت حکمت کا ایک پردا ہے

شیخ ظہور الدین حاتم