EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

دیکھ کر ہر عضو ان کا دل ہو پانی بہہ چلا
کھول چھاتی بے تکلف جب نہائیں باغ میں

شیخ ظہور الدین حاتم




دیکھوں ہوں تجھ کو دور سے بیٹھا ہزار کوس
عینک نہ چاہئے نہ یہاں دوربیں مجھے

شیخ ظہور الدین حاتم




دیکھوں ہوں تجھ کو دور سے بیٹھا ہزار کوس
عینک نہ چاہئے نہ یہاں دوربیں مجھے

شیخ ظہور الدین حاتم




دل دیکھتے ہی اس کو گرفتار ہو گیا
رسوائے شہر و کوچہ و بازار ہو گیا

شیخ ظہور الدین حاتم




دل کی لہروں کا طول و عرض نہ پوچھ
کبھو دریا کبھو سفینہ ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




دل کی لہروں کا طول و عرض نہ پوچھ
کبھو دریا کبھو سفینہ ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




دل کو مارا چشم نے ابرو کی تلواروں سے آج
کیوں بھڑا تھا جا کے یہ ہشیار مے خواروں سے آج

شیخ ظہور الدین حاتم