EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

درد تو میرے پاس سے مرتے تلک نہ جائیو
طاقت صبر ہو نہ ہو تاب و قرار ہو نہ ہو

شیخ ظہور الدین حاتم




در و دیوار چمن آج ہیں خوں سے لبریز
دست گلچیں سے مبادا کوئی دل ٹوٹا ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




در و دیوار چمن آج ہیں خوں سے لبریز
دست گلچیں سے مبادا کوئی دل ٹوٹا ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




دورا ہے جب سے بزم میں تیری شراب کا
بازار گرم ہے مرے دل کے کباب کا

شیخ ظہور الدین حاتم




دے کے دل ہاتھ ترے اپنے ہاتھ
ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں

شیخ ظہور الدین حاتم




دے کے دل اس کے ہاتھ اپنے ہاتھ
ہم نے سودا کیا ہے دست بدست

شیخ ظہور الدین حاتم




دے کے دل اس کے ہاتھ اپنے ہاتھ
ہم نے سودا کیا ہے دست بدست

شیخ ظہور الدین حاتم