درد تو میرے پاس سے مرتے تلک نہ جائیو
طاقت صبر ہو نہ ہو تاب و قرار ہو نہ ہو
شیخ ظہور الدین حاتم
در و دیوار چمن آج ہیں خوں سے لبریز
دست گلچیں سے مبادا کوئی دل ٹوٹا ہے
شیخ ظہور الدین حاتم
در و دیوار چمن آج ہیں خوں سے لبریز
دست گلچیں سے مبادا کوئی دل ٹوٹا ہے
شیخ ظہور الدین حاتم
دورا ہے جب سے بزم میں تیری شراب کا
بازار گرم ہے مرے دل کے کباب کا
شیخ ظہور الدین حاتم
دے کے دل ہاتھ ترے اپنے ہاتھ
ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں
شیخ ظہور الدین حاتم
دے کے دل اس کے ہاتھ اپنے ہاتھ
ہم نے سودا کیا ہے دست بدست
شیخ ظہور الدین حاتم
دے کے دل اس کے ہاتھ اپنے ہاتھ
ہم نے سودا کیا ہے دست بدست
شیخ ظہور الدین حاتم