EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

فی الحقیقت کوئی نہیں مرتا
موت حکمت کا ایک پردا ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




گدا کو گر قناعت ہو تو پھاٹا چیتھڑا بس ہے
وگرنہ حرص آگے تھان سو گز کا لنگوٹی ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




گلی میں اس کی نہ دیکھا کبھو کسی کو مگر
اجل گرفتہ کوئی گاہ گاہ نکلے ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




گلی میں اس کی نہ دیکھا کبھو کسی کو مگر
اجل گرفتہ کوئی گاہ گاہ نکلے ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




گھر بہ گھر ہے وہ مست عشوہ و ناز
در بدر ہم خراب ہوتے ہیں

شیخ ظہور الدین حاتم




گلشن دہر میں سو رنگ ہیں حاتمؔ اس کے
وہ کہیں گل ہے کہیں بو ہے کہیں بوٹا ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




گلشن دہر میں سو رنگ ہیں حاتمؔ اس کے
وہ کہیں گل ہے کہیں بو ہے کہیں بوٹا ہے

شیخ ظہور الدین حاتم