بتنگ آیا ہوں اس جاہل کے ہاتھوں اس قدر حاتمؔ
کہ پانی میں کتابوں کے ڈبونے کی نہیں فرصت
شیخ ظہور الدین حاتم
بتنگ آیا ہوں اس جاہل کے ہاتھوں اس قدر حاتمؔ
کہ پانی میں کتابوں کے ڈبونے کی نہیں فرصت
شیخ ظہور الدین حاتم
بو الہوس گو کریں تیرے لب شیریں پر ہجوم
تلخ مت ہو کہ مٹھائی سے مگس آتی ہے
شیخ ظہور الدین حاتم
چاند سے تجھ کو جو دے نسبت سو بے انصاف ہے
چاند کے منہ پر ہیں چھائیں تیرا مکھڑا صاف ہے
شیخ ظہور الدین حاتم
چاند سے تجھ کو جو دے نسبت سو بے انصاف ہے
چاند کے منہ پر ہیں چھائیں تیرا مکھڑا صاف ہے
شیخ ظہور الدین حاتم
چلا جا محتسب مسجد میں حاتمؔ سے نہ بحثا کر
کہ طاعت اس کے مشرب میں صراحی اور پیالہ ہے
شیخ ظہور الدین حاتم
چلا جاتا تھا حاتمؔ آج کچھ واہی تباہی سا
جو دیکھا ہاتھ میں اس کے ترے شکوے کا دفتر تھا
شیخ ظہور الدین حاتم