EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

گرنے دو تم مجھے مرا ساغر سنبھال لو
اتنا تو میرے یار کرو میں نشے میں ہوں

شاہد کبیر




اس سوچ میں زندگی بتا دی
جاگا ہوا ہوں کہ سو رہا ہوں

شاہد کبیر




اس سوچ میں زندگی بتا دی
جاگا ہوا ہوں کہ سو رہا ہوں

شاہد کبیر




اتنی جلدی تو بدلتے نہیں ہوں گے چہرے
گرد آلود ہے آئینے کو دھویا جائے

شاہد کبیر




کانٹوں کو پلا کے خون اپنا
راہوں میں گلاب بو رہا ہوں

شاہد کبیر




کون ہے اپنا کون پرایا کیا سوچیں
چھوڑ زمانہ تیرا بھی ہے میرا بھی

شاہد کبیر




کون ہے اپنا کون پرایا کیا سوچیں
چھوڑ زمانہ تیرا بھی ہے میرا بھی

شاہد کبیر