EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

یہ نگل جائے گی اک دن تری چوڑائی چرخ
گر کبھو تجھ سے زمیں ہم نے بھی نپوائی چرخ

شاہ نصیر




خون یہ جاتا رگوں سے پھوٹ کر
رو لئے تو دل ذرا ہلکا ہوا

شہاب اشرف




چلے تو پاؤں کے نیچے کچل گئی کوئی شے
نشے کی جھونک میں دیکھا نہیں کہ دنیا ہے

شہاب جعفری




چلے تو پاؤں کے نیچے کچل گئی کوئی شے
نشے کی جھونک میں دیکھا نہیں کہ دنیا ہے

شہاب جعفری




حالات شہابؔ آنکھ اٹھانے نہیں دیتے
بچوں کو مگر عید منانے کی پڑی ہے

شہاب صفدر




اک ایسا وقت بھی صحرا میں آنے والا ہے
کہ راستہ یہاں دریا بنانے والا ہے

شہباز خواجہ




اک ایسا وقت بھی صحرا میں آنے والا ہے
کہ راستہ یہاں دریا بنانے والا ہے

شہباز خواجہ