EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

سنا ہے دھوپ کو گھر لوٹنے کی جلدی ہے
وہ آج وقت سے پہلے ہی شام کر دے گی

سردار آصف




یہ بات سچ ہے کہ وہ زندگی نہیں میری
مگر وہ میرے لئے زندگی سے کم بھی نہیں

سردار آصف




یہ بات سچ ہے کہ وہ زندگی نہیں میری
مگر وہ میرے لئے زندگی سے کم بھی نہیں

سردار آصف




یہ کیسے مرحلے میں پھنس گیا ہے میرا گھر مالک
اگر چھت کو بچا بھی لوں تو پھر دیوار جاتی ہے

سردار آصف




ہر چند شعر و شوق کی بنیاد ہے جنوں
چلتا نہیں ہے کام خرد کے بغیر بھی

سردار ایاغ




ہر چند شعر و شوق کی بنیاد ہے جنوں
چلتا نہیں ہے کام خرد کے بغیر بھی

سردار ایاغ




آگے میرے نہ تیکھی مار اے شیخ
رات کا ماجرا سنا دوں گا

سردار گینڈا سنگھ مشرقی