EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

یوں باغباں نے مہر لگا دی زبان پر
روداد غم نصیب کے مارے نہ کہہ سکے

سلام سندیلوی




آنگن کے اک پیڑ کی ٹھنڈی میٹھی چھاؤں
شہر میں جیسے آ گیا چل کر میرا گاؤں

سلیم انصاری




آنگن کے اک پیڑ کی ٹھنڈی میٹھی چھاؤں
شہر میں جیسے آ گیا چل کر میرا گاؤں

سلیم انصاری




اس سے بڑھ کر اور کیا رشتوں پر دشنام
بھائی آیا پوچھنے مجھ سے میرا نام

سلیم انصاری




جرم محبت کی ملی ہم کو یہ پاداش
اپنے کاندھے پر چلے لے کر اپنی لاش

سلیم انصاری




جرم محبت کی ملی ہم کو یہ پاداش
اپنے کاندھے پر چلے لے کر اپنی لاش

سلیم انصاری




خوش فہمی کی دھوپ میں روشن جھوٹی آس
اندھیارے میں رینگتا ہر سچ کا وشواس

سلیم انصاری