EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

قدر مجھ رند کی تجھ کو نہیں اے پیر مغاں
توبہ کر لوں تو کبھی مے کدہ آباد نہ ہو

ریاضؔ خیرآبادی




قدر مجھ رند کی تجھ کو نہیں اے پیر مغاں
توبہ کر لوں تو کبھی مے کدہ آباد نہ ہو

ریاضؔ خیرآبادی




قلقل مینا صدا ناقوس کی شور اذاں
ٹھنڈے ٹھنڈے دیدنی ہے گرمیٔ بازار صبح

ریاضؔ خیرآبادی




رنگ لائے گا دیدۂ پر آب
دیکھنا دیدۂ پر آب کا رنگ

ریاضؔ خیرآبادی




رحمت سے ریاضؔ اس کی تھے ساتھ فرشتے دو
اک حور جو بڑھ جاتی تو اور مزا ہوتا

ریاضؔ خیرآبادی




ریاضؔ آنے میں ہے ان کے ابھی دیر
چلو ہو آئیں مرگ ناگہاں تک

ریاضؔ خیرآبادی




ریاضؔ آنے میں ہے ان کے ابھی دیر
چلو ہو آئیں مرگ ناگہاں تک

ریاضؔ خیرآبادی