بستی میں ہے وہ سناٹا جنگل مات لگے
شام ڈھلے بھی گھر پہنچوں تو آدھی رات لگے
قیصر الجعفری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دستک میں کوئی درد کی خوشبو ضرور تھی
دروازہ کھولنے کے لیے گھر کا گھر اٹھا
قیصر الجعفری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دیواروں سے مل کر رونا اچھا لگتا ہے
ہم بھی پاگل ہو جائیں گے ایسا لگتا ہے
قیصر الجعفری
ٹیگز:
| صدام |
| 2 لائنیں شیری |
فن وہ جگنو ہے جو اڑتا ہے ہوا میں قیصرؔ
بند کر لو گے جو مٹھی میں تو مر جائے گا
قیصر الجعفری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
گھر لوٹ کے روئیں گے ماں باپ اکیلے میں
مٹی کے کھلونے بھی سستے نہ تھے میلے میں
قیصر الجعفری
ہر شخص ہے اشتہار اپنا
ہر چہرہ کتاب ہو گیا ہے
قیصر الجعفری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہوا خفا تھی مگر اتنی سنگ دل بھی نہ تھی
ہمیں کو شمع جلانے کا حوصلہ نہ ہوا
قیصر الجعفری