جب ہوا ذکر زمانے میں محبت کا شکیلؔ
مجھ کو اپنے دل ناکام پہ رونا آیا
Whenever talk of happiness I hear
My failure and frustration makes me weep
شکیل بدایونی
جانے والے سے ملاقات نہ ہونے پائی
دل کی دل میں ہی رہی بات نہ ہونے پائی
شکیل بدایونی
ہر دل میں چھپا ہے تیر کوئی ہر پاؤں میں ہے زنجیر کوئی
پوچھے کوئی ان سے غم کے مزے جو پیار کی باتیں کرتے ہیں
شکیل بدایونی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہر چیز نہیں ہے مرکز پر اک ذرہ ادھر اک ذرہ ادھر
نفرت سے نہ دیکھو دشمن کو شاید وہ محبت کر بیٹھے
شکیل بدایونی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |