نجیبؔ اک وہم تھا دو چار دن کا ساتھ ہے لیکن
ترے غم سے تو ساری عمر کا رشتہ نکل آیا
نجیب احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
پھر یوں ہوا کہ مجھ پہ ہی دیوار گر پڑی
لیکن نہ کھل سکا پس دیوار کون ہے
نجیب احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
رکوں تو حجلۂ منزل پکارتا ہے مجھے
قدم اٹھاؤں تو رستہ نظر نہیں آتا
نجیب احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وہی رشتے وہی ناطے وہی غم
بدن سے روح تک اکتا گئی تھی
نجیب احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
زمیں پہ پاؤں ذرا احتیاط سے دھرنا
اکھڑ گئے تو قدم پھر کہاں سنبھلتے ہیں
نجیب احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
زندگی بھر کی کمائی یہ تعلق ہی تو ہے
کچھ بچے یا نہ بچے اس کو بچا رکھتے ہیں
نجیب احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |