EN हिंदी
لیاقت جعفری شیاری | شیح شیری

لیاقت جعفری شیر

14 شیر

سفر الجھا دئے ہیں اس نے سارے
مرے پیروں میں جو تیزی پڑی ہے

لیاقت جعفری




اس آئنے میں تھا سرسبز باغ کا منظر
چھوا جو میں نے تو دو تتلیاں نکل آئیں

لیاقت جعفری




اسی کے نور سے یہ روشنی بچی ہوئی تھی
مرے نصیب میں جو تیرگی بچی ہوئی تھی

لیاقت جعفری




وجود اپنا ہے اور آپ طے کریں گے ہم
کہاں پہ ہونا ہے ہم کو کہاں نہیں ہونا

لیاقت جعفری




وہ ہنگامہ گزر جاتا ادھر سے
مگر رستے میں خاموشی پڑی ہے

لیاقت جعفری