EN हिंदी
خالد معین شیاری | شیح شیری

خالد معین شیر

13 شیر

محبت کی تو کوئی حد، کوئی سرحد نہیں ہوتی
ہمارے درمیاں یہ فاصلے، کیسے نکل آئے

خالد معین




منکشف! آج تلک ہو نہ سکا
میں خلا ہوں کہ خلا ہے مجھ میں

خالد معین




صدائیں ڈوب جاتی ہیں ہوا کے شور میں اور میں
گلی کوچوں میں تنہا چیختا رہتا ہوں بارش میں

خالد معین




شام پڑے سو جانے والا! دیپ بجھا کر یادوں کے
رات گئے تک جاگ رہا تھا پہلی پہلی بارش میں

خالد معین