EN हिंदी
خاور اعجاز شیاری | شیح شیری

خاور اعجاز شیر

12 شیر

یہ دل حد سے گزرنا چاہتا تھا
مگر مجبور ہو کر رہ گیا ہے

خاور اعجاز




یہ دل یہ شہر وفا کب اسے پسند آیا
وہ بے قرار تھا اس کو یہاں سے جانا تھا

خاور اعجاز




زوال عہد تو شاید مجھے نہ پہچانے
میں اک حوالہ ہوں اور کربلا سے آیا ہوں

خاور اعجاز