EN हिंदी
کوثر مظہری شیاری | شیح شیری

کوثر مظہری شیر

14 شیر

پتلیوں پر رقص کرنا ہی کمال فن نہیں
درد کے آنسو کو تو پیہم روانی چاہئے

کوثر مظہری




ربط ہے اس کو زمانے سے بہت سنتا ہوں
کوئی ترکیب کروں میں بھی زمانہ ہو جاؤں

کوثر مظہری




تعاقب میں ہے میرے یاد کس کی
میں کس کو بھول جانا چاہتا ہوں

کوثر مظہری




اس کی پلکوں پہ جو چمکا تھا ستارہ کوئی
دیکھتے دیکھتے مہتاب ہوا جاتا ہے

کوثر مظہری




وہی قطرہ جو کبھی کنج سر چشم میں تھا
اب جو پھیلا ہے تو سیلاب ہوا جاتا ہے

کوثر مظہری