EN हिंदी
ابن مفتی شیاری | شیح شیری

ابن مفتی شیر

13 شیر

تیرے خوابوں کی لت لگی جب سے
رات کا انتظار رہتا ہے

ابن مفتی




یاد کا کیا ہے آ گئی پھر سے
آنکھ کا کیا ہے پھر سے رو لی ہے

ابن مفتی




یہ کاروبار بھی کب راس آیا
خسارے میں رہے ہم پیار کر کے

ابن مفتی




یوں تو پتھر بہت سے دیکھے ہیں
کوئی تم سا نظر نہیں آیا

ابن مفتی