نہ ہاتھ سوکھ کے جھڑتے ہیں جسم سے اپنے
نہ شاخ کوئی ثمر بار اپنی ہوتی ہے
ازلان شاہ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
طویل عمر کی ڈھیروں دعائیں بھیجی ہیں
مرے چراغ کو پانی سے بھرنے والوں نے
ازلان شاہ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تم محبت کا اسے نام بھی دے لو لیکن
یہ تو قصہ کسی ہاری ہوئی تقدیر کا ہے
ازلان شاہ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تو آ گیا ہے تو اب یاد بھی نہیں مجھ کو
یہ عشق میرا برا حال کرنے والا تھا
ازلان شاہ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تو بات نہیں سنتا یہی حل ہے پھر اس کا
جھگڑے کے لیے وقت نکالیں کوئی ہم بھی
ازلان شاہ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہ خزانے کا کوئی سانپ بنا ہوتا ہے
آدمی عشق میں دنیا سے برا ہوتا ہے
ازلان شاہ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |