EN हिंदी
اسعد بدایونی شیاری | شیح شیری

اسعد بدایونی شیر

31 شیر

چشم انکار میں اقرار بھی ہو سکتا تھا
چھیڑنے کو مجھے پھر میری انا پوچھتی ہے

اسعد بدایونی




چمن وہی کہ جہاں پر لبوں کے پھول کھلیں
بدن وہی کہ جہاں رات ہو گوارا بھی

اسعد بدایونی




بچھڑ کے تجھ سے کسی دوسرے پہ مرنا ہے
یہ تجربہ بھی اسی زندگی میں کرنا ہے

اسعد بدایونی




بہت سے لوگوں کو میں بھی غلط سمجھتا ہوں
بہت سے لوگ مجھے بھی برا بتاتے ہیں

اسعد بدایونی