EN हिंदी
اکبر حیدرآبادی شیاری | شیح شیری

اکبر حیدرآبادی شیر

21 شیر

برے بھلے میں فرق ہے یہ جانتے ہیں سب مگر
ہے کون نیک کون بد نظر نظر کی بات ہے

اکبر حیدرآبادی




بے سال و سن زمانوں میں پھیلے ہوئے ہیں ہم
بے رنگ و نسل نام میں تو بھی ہے میں بھی ہوں

اکبر حیدرآبادی




آنکھوں کو دیکھنے کا سلیقہ جب آ گیا
کتنے نقاب چہرۂ اسرار سے اٹھے

اکبر حیدرآبادی