مری نظر تو خلاؤں نے باندھ رکھی تھی
مجھے زمیں سے کہاں آسماں دکھائی دیا
افضل گوہر راؤ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مری تو آنکھ مرا خواب ٹوٹنے سے کھلی
نہ جانے پاؤں دھرا نیند میں کہاں میں نے
افضل گوہر راؤ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تمہیں ہی صحرا سنبھالنے کی پڑی ہوئی ہے
نکل کے گھر سے بھی ہم تو گھر سے بندھے ہوئے ہیں
افضل گوہر راؤ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تو پرندوں کی طرح اڑنے کی خواہش چھوڑ دے
بے زمیں لوگوں کے سر پر آسماں رہتا نہیں
افضل گوہر راؤ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہاں بھلا کون اپنی مرضی سے جی رہا ہے
سبھی اشارے تری نظر سے بندھے ہوئے ہیں
افضل گوہر راؤ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہ کیسے خواب کی خواہش میں گھر سے نکلا ہوں
کہ دن میں چلتے ہوئے نیند آ رہی ہے مجھے
افضل گوہر راؤ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |