EN हिंदी
سعد شیاری | شیح شیری

سعد

4 شیر

آج کچھ مہربان ہے صیاد
کیا نشیمن بھی ہو گیا برباد

اثر لکھنوی




کچھ اس انداز سے صیاد نے آزاد کیا
جو چلے چھٹ کے قفس سے وہ گرفتار چلے

مبارک عظیم آبادی




صیاد تیرا گھر مجھے جنت سہی مگر
جنت سے بھی سوا مجھے راحت چمن میں تھی

ریاضؔ خیرآبادی




نہ تڑپنے کی اجازت ہے نہ فریاد کی ہے
گھٹ کے مر جاؤں یہ مرضی مرے صیاد کی ہے

شاد لکھنوی