ان پربتوں کے بیچ تھی مستور اک گپھا
پتھر کی نرمیوں میں تھی محفوظ کائنات
وہاب دانش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
جنگلوں میں گھومتے پھرتے ہیں شہروں کے فقیہ
کیا درختوں سے بھی چھن جائے گا عالم وجد کا
وہاب دانش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جب سفر کی دھوپ میں مرجھا کے ہم دو پل رکے
ایک تنہا پیڑ تھا میری طرح جلتا ہوا
وہاب دانش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کھل گیا راز چھپی چاہ کا سب محفل پر
نام لے کر جو مرا اس سے پکارا نہ گیا
وہاب دانش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وہ رنگ کا ہجوم سا وہ خوشبوؤں کی بھیڑ سی
وہ لفظ لفظ سے جواں وہ حرف حرف سے حسیں
وہاب دانش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |