بند کر کے کھڑکیاں یوں رات کو باہر نہ دیکھ
ڈوبتی آنکھوں سے اپنے شہر کا منظر نہ دیکھ
شمیم حنفی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
میں نے چاہا تھا کہ لفظوں میں چھپا لوں خود کو
خامشی لفظ کی دیوار گرا دیتی ہے
شمیم حنفی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
شام نے برف پہن رکھی تھی روشنیاں بھی ٹھنڈی تھیں
میں اس ٹھنڈک سے گھبرا کر اپنی آگ میں جلنے لگا
شمیم حنفی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
تمام عمر نئے لفظ کی تلاش رہی
کتاب درد کا مضموں تھا پائمال ایسا
شمیم حنفی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وہ ایک شور سا زنداں میں رات بھر کیا تھا
مجھے خود اپنے بدن میں کسی کا ڈر کیا تھا
شمیم حنفی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |