بات تو جب ہے کہ جذبوں سے صداقت پھوٹے
یوں تو دعویٰ ہے ہر اک شخص کو سچائی کا
رفیق خیال
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تفصیل عنایات تو اب یاد نہیں ہے
پر پہلی ملاقات کی شب یاد ہے مجھ کو
رفیق خیال
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تم سمندر کے سہمے ہوئے جوش کو میرا پیغام دینا
موسم حبس میں پھر کوئی آج تازہ ہوا چاہتا ہے
رفیق خیال
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |