EN हिंदी
نظمی سکندری آبادی شیاری | شیح شیری

نظمی سکندری آبادی شیر

2 شیر

ڈریں گے لوگ وفا کے خیال سے نظمیؔ
مری وفاؤں کا جس دن صلہ ملے گا مجھے

نظمی سکندری آبادی




نصیب ہوں گی اسے کامیابیاں نظمیؔ
خوشی کے ساتھ جو ہر امتحاں سے گزرے گا

نظمی سکندری آبادی