EN हिंदी
خالد کرار شیاری | شیح شیری

خالد کرار شیر

5 شیر

بات یہ ہے کہ سبھی بھائی مرے دشمن ہیں
مسئلہ یہ ہے کہ میں یوسف ثانی بھی نہیں

خالد کرار




کلیسا مولوی راہب پجاری
کلس مینار بت محراب صحرا

خالد کرار




کوئی تو آئے سنائے نوید تازہ مجھے
اٹھو کہ حشر سے پہلے حساب ہونے لگا

خالد کرار




پھر اس کے بعد مری رات بے مثال ہوئی
ادھر وہ شعلہ بدن تھا ادھر میں پانی تھا

خالد کرار




سچ تو یہ ہے کہ مرے پاس ہی درہم کم ہیں
ورنہ اس شہر میں اس درجہ گرانی بھی نہیں

خالد کرار