دیوار و در پہ خون کے چھینٹے ہیں جا بہ جا
بکھرا ہوا ہے رنگ حنا تیرے شہر میں
کیف عظیم آبادی
ٹیگز:
| فاساد |
| 2 لائنیں شیری |
خوشبوئے حنا کہنا نرمیٔ صبا کہنا
جو زخم ملے تم کو پھولوں کی قبا کہنا
کیف عظیم آبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
نکل آئے تنہا تری رہگزر پر
بھٹکنے کو ہم کارواں چھوڑ آئے
کیف عظیم آبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تم سمندر کی رفاقت پہ بھروسہ نہ کرو
تشنگی لب پہ سجائے ہوے مر جاؤ گے
کیف عظیم آبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |