EN हिंदी
امتیاز ساغر شیاری | شیح شیری

امتیاز ساغر شیر

3 شیر

ہیں گھر کی محافظ مری دہکی ہوئی آنکھیں
میں طاق میں رکھ آیا ہوں جلتی ہوئی آنکھیں

امتیاز ساغر




ہوگا بہت شدید تمازت کا انتقام
سائے سے مل کے روئے گی دیوار دیکھنا

امتیاز ساغر




اسی درخت کو موسم نے بے لباس کیا
میں جس کے سائے میں تھک کر اداس بیٹھا تھا

امتیاز ساغر