بیٹھتے جب ہیں کھلونے وہ بنانے کے لیے
ان سے بن جاتے ہیں ہتھیار یہ قصہ کیا ہے
ہستی مل ہستی
دھیرے دھیرے ہو گئی یہ اتنی بد رنگ
جیون کی پوشاک کا بھولے اصلی رنگ
ہستی مل ہستی
دل کی حالت پوچھنے والو
دیکھو کوئی پھول مسل کے
ہستی مل ہستی
دل میں جو محبت کی روشنی نہیں ہوتی
اتنی خوب صورت یہ زندگی نہیں ہوتی
ہستی مل ہستی
ہمیں پسند نہیں جنگ میں بھی مکاری
جسے نشانے پہ رکھیں بتا کے رکھتے ہیں
ہستی مل ہستی
کہیں خلوص کہیں دوستی کہیں پہ وفا
بڑے قرینے سے گھر کو سجا کے رکھتے ہیں
ہستی مل ہستی
کھیل زندگی کے تم کھیلتے رہو یارو
ہار جیت کوئی بھی آخری نہیں ہوتی
ہستی مل ہستی
خود چراغ بن کے جل وقت کے اندھیرے میں
بھیک کے اجالوں سے روشنی نہیں ہوتی
ہستی مل ہستی
کچھ اور سبق ہم کو زمانے نے سکھائے
کچھ اور سبق ہم نے کتابوں میں پڑھے تھے
ہستی مل ہستی