EN हिंदी
دل میں جو محبت کی روشنی نہیں ہوتی | شیح شیری
dil mein jo mohabbat ki raushni nahin hoti

غزل

دل میں جو محبت کی روشنی نہیں ہوتی

ہستی مل ہستی

;

دل میں جو محبت کی روشنی نہیں ہوتی
اتنی خوب صورت یہ زندگی نہیں ہوتی

دوست پہ کرم کرنا اور حساب بھی رکھنا
کاروبار ہوتا ہے دوستی نہیں ہوتی

خود چراغ بن کے جل وقت کے اندھیرے میں
بھیک کے اجالوں سے روشنی نہیں ہوتی

شاعری ہے سرمایا خوش نصیب لوگوں کا
بانس کی ہر اک ٹہنی بانسری نہیں ہوتی

کھیل زندگی کے تم کھیلتے رہو یارو
ہار جیت کوئی بھی آخری نہیں ہوتی