EN हिंदी
وہ بھی چپ چاپ ہے اس بار یہ قصہ کیا ہے | شیح شیری
wo bhi chup-chap hai is bar ye qissa kya hai

غزل

وہ بھی چپ چاپ ہے اس بار یہ قصہ کیا ہے

ہستی مل ہستی

;

وہ بھی چپ چاپ ہے اس بار یہ قصہ کیا ہے
تم بھی خاموش ہو سرکار یہ قصہ کیا ہے

صرف نفرت ہی تھی میرے لیے جن کے دل میں
ہو گئے وہ بھی طرف دار یہ قصہ کیا ہے

سامنے کوئی بھنور ہے نہ تلاطم پھر بھی
چھوٹتی جائے ہے پتوار یہ قصہ کیا ہے

بیٹھتے جب ہیں کھلونے وہ بنانے کے لیے
ان سے بن جاتے ہیں ہتھیار یہ قصہ کیا ہے

وہ جو قصے میں تھا شامل وہی کہتا ہے مجھے
مجھ کو معلوم نہیں یار یہ قصہ کیا ہے