EN हिंदी
حسن نجمی سکندرپوری شیاری | شیح شیری

حسن نجمی سکندرپوری شیر

4 شیر

ہم کو اس کی کیا خبر گلشن کا گلشن جل گیا
ہم تو اپنا صرف اپنا آشیاں دیکھا کیے

حسن نجمی سکندرپوری




مانگو سمندروں سے نہ ساحل کی بھیک تم
ہاں فکر و فن کے واسطے گہرائی مانگ لو

حسن نجمی سکندرپوری




موسم کا ظلم سہتے ہیں کس خامشی کے ساتھ
تم پتھروں سے طرز شکیبائی مانگ لو

حسن نجمی سکندرپوری




شہر کی بھیڑ میں شامل ہے اکیلا پن بھی
آج ہر ذہن ہے تنہائی کا مارا دیکھو

حسن نجمی سکندرپوری