EN हिंदी
حسن اختر جلیل شیاری | شیح شیری

حسن اختر جلیل شیر

4 شیر

ہوا کے دوش پہ اڑتی ہوئی خبر تو سنو
ہوا کی بات بہت دور جانے والی ہے

حسن اختر جلیل




میں نہ دریا ہوں نہ ساحل نہ سفینہ نہ بھنور
داور غم کسی سانچے میں تو ڈھالے مجھ کو

حسن اختر جلیل




مجھ کو جلیلؔ کون کہے گا شکستہ دل
کھایا تھا ایک زخم سو وہ بے نشاں رہا

حسن اختر جلیل




سفینے ڈوب گئے کتنے دل کے ساگر میں
خدا کرے تری یادوں کی ناؤ چلتی رہے

حسن اختر جلیل