EN हिंदी
دل شاہجہاں پوری شیاری | شیح شیری

دل شاہجہاں پوری شیر

11 شیر

آغاز محبت سے انجام محبت تک
گزرا ہے جو کچھ ہم پر تم نے بھی سنا ہوگا

دل شاہجہاں پوری




آرزو لطف طلب عشق سراسر ناکام
مبتلا زندگی دل انہیں اوہام میں ہے

دل شاہجہاں پوری




اثر عشق سے ہوں صورت شمع خاموش
یہ مرقع ہے مری حسرت گویائی کا

دل شاہجہاں پوری




ہم کو بے چین کئے جاتے ہیں
ہائے کیا شے وہ لئے جاتے ہیں

دل شاہجہاں پوری




حسن خود بیں کو ہوا اور سوا ناز حجاب
شوق جب حد سے بڑھا چشم تماشائی کا

دل شاہجہاں پوری




کیا جانے کس خیال سے چھوڑا پہ حال زار
مجھ پر بڑا کرم ہے مرے چارہ ساز کا

دل شاہجہاں پوری




میں غرق ہو رہا تھا کہ طوفان عشق نے
اک موج بے قرار کو ساحل بنا دیا

دل شاہجہاں پوری




مئے کوثر کا اثر چشم سیہ فام میں ہے
ساقیٔ مست عجب کیف ترے جام میں ہے

دل شاہجہاں پوری




شباب ڈھلتے ہی آئی پیری مآل پر اب نظر ہوئی ہے
بڑی ہی غفلت میں شب گزاری کہاں پہنچ کر سحر ہوئی ہے

دل شاہجہاں پوری