EN हिंदी
اطہر راز شیاری | شیح شیری

اطہر راز شیر

3 شیر

گرتی ہوئی دیوار کا سایہ تھا ترا ساتھ
پھر بھی تری باہوں سے جدا تھے تو ہمیں تھے

اطہر راز




ہم گردش گرداب الم سے نہیں ڈرتے
طوفاں ہے اگر آج کنارہ بھی تو ہوگا

اطہر راز




یوں تصور میں دبے پاؤں تری یاد آئی
جس طرح شام کی بانہوں میں ستارے آئے

اطہر راز