آج انجمؔ مسکرا کر اس نے پھر دیکھا مجھے
شکوۂ جور و جفا پھر بھول جانا ہی پڑا
انجم مانپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کام انجمؔ کا جو تمام کیا یہ آپ نے واقعی خوب کیا
کم بخت اسی کے لائق تھا اب آپ عبث پچھتاتے ہیں
انجم مانپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
نہ پوچھ اس کی دل افسردگی کی کیفیت
جو غم نصیب خوشی میں بھی مسکرا نہ سکا
انجم مانپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وطن کے لوگ ستاتے تھے جب وطن میں تھے
وطن کی یاد ستاتی ہے جب وطن میں نہیں
انجم مانپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہ دو دلی میں رہا گھر نہ گھاٹ کا انجمؔ
بتوں کو کر نہ سکا خوش خدا کو پا نہ سکا
انجم مانپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |