اب عناصر میں توازن ڈھونڈنے جائیں کہاں
ہم جسے ہم راز سمجھے پاسباں نکلا ترا
امین راحت چغتائی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہم ایک جاں ہی سہی دل تو اپنے اپنے تھے
کہیں کہیں سے فسانہ جدا تو ہونا تھا
امین راحت چغتائی
ٹیگز:
| دل |
| 2 لائنیں شیری |
کس طرح اجڑے سلگتی ہوئی یادوں کے دیے
ہمدمو دل کے قریب آؤ رکو اور سنو
امین راحت چغتائی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میں آئنہ تھا چھپاتا کسی کو کیا راحت
وہ دیکھتا مجھے جب بھی خفا تو ہونا تھا
امین راحت چغتائی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
شور کرتا پھر رہا ہوں خشک پتوں کی طرح
کوئی تو پوچھے کہ شہر بے خبر میں کون ہے
امین راحت چغتائی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ذات کے پردے سے باہر آ کے بھی تنہا رہوں
میں اگر ہوں اجنبی تو میرے گھر میں کون ہے
امین راحت چغتائی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |