EN हिंदी
اختر سعیدی شیاری | شیح شیری

اختر سعیدی شیر

6 شیر

جب تشنگی بڑھی تو مسیحا نہ تھا کوئی
جب پیاس بجھ گئی تو سمندر ملا مجھے

اختر سعیدی




کبھی خیال کی صورت کبھی صبا کی طرح
وہ کون ہے جو مرے ساتھ ساتھ چلتا ہے

اختر سعیدی




مجھے حاصل کمال گفتگو ہے
یہ میں ہوں یا مرے لہجے میں تو ہے

اختر سعیدی




رواں دواں ہے زندگی چراغ کے بغیر بھی
ہے میرے گھر میں روشنی چراغ کے بغیر بھی

اختر سعیدی




یہی اک مشغلہ ہے زندگی کا
تعاقب کر رہا ہوں روشنی کا

اختر سعیدی




زخم نگاہ زخم ہنر زخم دل کے بعد
اک اور زخم تجھ سے بچھڑ کر ملا مجھے

اختر سعیدی