یہ اپنے دل کی لگی کو بجھانے آتے ہیں
پرائی آگ میں جلتے نہیں ہیں پروانے
they come to extinguish the fire in their heart
in senseless immolation the moths do not take part
مخمور سعیدی
ٹیگز:
| پروانا |
| 4 لائنیں شیاری |
پروانوں کا تو حشر جو ہونا تھا ہو چکا
گزری ہے رات شمع پہ کیا دیکھتے چلیں
شاد عظیم آبادی
خاک کر دیوے جلا کر پہلے پھر ٹسوے بہائے
شمع مجلس میں بڑی دل سوز پروانے کی ہے
شیخ ظہور الدین حاتم
مت کرو شمع کوں بد نام جلاتی وہ نہیں
آپ سیں شوق پتنگوں کو ہے جل جانے کا
cast not blame upon the flame it doesn’t burn to sear
the moths are
سراج اورنگ آبادی