EN हिंदी
خیٹ شیاری | شیح شیری

خیٹ

42 شیر

لے کے خط ان کا کیا ضبط بہت کچھ لیکن
تھرتھراتے ہوئے ہاتھوں نے بھرم کھول دیا

جگر مراد آبادی




واں سے آیا ہے جواب خط کوئی سنیو تو ذرا
میں نہیں ہوں آپ میں مجھ سے نہ سمجھا جائے گا

جرأت قلندر بخش




کیسے مانیں کہ انہیں بھول گیا تو اے کیفؔ
ان کے خط آج ہمیں تیرے سرہانے سے ملے

کیف بھوپالی




اس نے یہ کہہ کر پھیر دیا خط
خون سے کیوں تحریر نہیں ہے

کیف بھوپالی




اپنا خط آپ دیا ان کو مگر یہ کہہ کر
خط تو پہچانئے یہ خط مجھے گمنام ملا

کیفی حیدرآبادی




خط لکھا یار نے رقیبوں کو
زندگی نے دیا جواب مجھے

لالہ مادھو رام جوہر




میرا ہی خط اس شوخ نے بھیجا مرے آگے
آخر جو لکھا تھا وہی آیا مرے آگے

لالہ مادھو رام جوہر