EN हिंदी
حسلا شیاری | شیح شیری

حسلا

37 شیر

ہزار برق گرے لاکھ آندھیاں اٹھیں
وہ پھول کھل کے رہیں گے جو کھلنے والے ہیں

ساحر لدھیانوی




سیاہ رات نہیں لیتی نام ڈھلنے کا
یہی تو وقت ہے سورج ترے نکلنے کا

شہریار