EN हिंदी
فاصلہ شیاری | شیح شیری

فاصلہ

20 شیر

اسے خبر ہے کہ انجام وصل کیا ہوگا
وہ قربتوں کی تپش فاصلے میں رکھتی ہے

خالد یوسف




قریب آؤ تو شاید سمجھ میں آ جائے
کہ فاصلے تو غلط فہمیاں بڑھاتے ہیں

مظفر رزمی




فاصلہ نظروں کا دھوکہ بھی تو ہو سکتا ہے
وہ ملے یا نہ ملے ہاتھ بڑھا کر دیکھو

ندا فاضلی




شاید کہ خدا میں اور مجھ میں
اک جست کا اور فاصلہ ہے

عبید اللہ علیم




عشق میں بھی سیاستیں نکلیں
قربتوں میں بھی فاصلہ نکلا

رسا چغتائی




حد بندئ خزاں سے حصار بہار تک
جاں رقص کر سکے تو کوئی فاصلہ نہیں

ساقی فاروقی