EN हिंदी
فاساد شیاری | شیح شیری

فاساد

17 شیر

ہر ایک شاخ تھی لرزاں فضا میں چیخ و پکار
ہوا کے ہاتھ میں اک آب دار خنجر تھا

راہی فدائی




ایسی ہوا بہی کہ ہے چاروں طرف فساد
جز سایۂ خدا کہیں دارالاماں نہیں

شیخ ظہور الدین حاتم




گھروں میں قید ہیں بستی کے شرفا
سڑک پر ہیں فسادی اور غنڈے

تنویر سامانی