EN हिंदी
دوستی شیاری | شیح شیری

دوستی

31 شیر

تجھے کون جانتا تھا مری دوستی سے پہلے
ترا حسن کچھ نہیں تھا مری شاعری سے پہلے

کیف بھوپالی




دشمنوں سے پیار ہوتا جائے گا
دوستوں کو آزماتے جائیے

خمارؔ بارہ بنکوی




ہٹائے تھے جو راہ سے دوستوں کی
وہ پتھر مرے گھر میں آنے لگے ہیں

خمارؔ بارہ بنکوی




دشمنی نے سنا نہ ہووے گا
جو ہمیں دوستی نے دکھلایا

خواجہ میر دردؔ




آ گیا جوہرؔ عجب الٹا زمانہ کیا کہیں
دوست وہ کرتے ہیں باتیں جو عدو کرتے نہیں

لالہ مادھو رام جوہر




اے دوست تجھ کو رحم نہ آئے تو کیا کروں
دشمن بھی میرے حال پہ اب آب دیدہ ہے

لالہ مادھو رام جوہر




دوست دل رکھنے کو کرتے ہیں بہانے کیا کیا
روز جھوٹی خبر وصل سنا جاتے ہیں

لالہ مادھو رام جوہر