EN हिंदी
لیکن شیاری | شیح شیری

لیکن

18 شیر

وفا جس سے کی بے وفا ہو گیا
جسے بت بنایا خدا ہو گیا

I was constant but she eschewed fidelity
the one I idolized, alas, claimed divinity

حفیظ جالندھری




الٰہی ایک دل کس کس کو دوں میں
ہزاروں بت ہیں یاں ہندوستان ہے

حیدر علی آتش




بت کو پوجوں گا صنم خانوں میں جا جا کے تو میں
اس کے پیچھے مرا ایمان رہے یا نہ رہے

حقیر




بتوں کو توڑ کے ایسا خدا بنانا کیا
بتوں کی طرح جو ہم شکل آدمی کا ہو

جمیلؔ مظہری




طعنہ زن کفر پہ ہوتا ہے عبث اے زاہد
بت پرستی ہے ترے زہد ریا سے بہتر

جوشش عظیم آبادی




جو کہ سجدہ نہ کرے بت کو مرے مشرب میں
عاقبت اس کی کسی طور سے محمود نہیں

جرأت قلندر بخش




بت کہتے ہیں کیا حال ہے کچھ منہ سے تو بولو
ہم کہتے ہیں سنتا نہیں اللہ ہماری

لالہ مادھو رام جوہر