بس اک پکار پہ دروازہ کھول دیتے ہیں
ذرا سا صبر بھی ان آنسوؤں سے ہوتا نہیں
شکیل اعظمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بھوک میں عشق کی تہذیب بھی مر جاتی ہے
چاند آکاش پہ تھالی کی طرح لگتا ہے
شکیل اعظمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بچھڑ کے بھی وہ مرے ساتھ ہی رہا ہر دم
سفر کے بعد بھی میں ریل میں سوار رہا
شکیل اعظمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
بچھڑ کے بھی وہ مرے ساتھ ہی رہا ہر دم
سفر کے بعد بھی میں ریل میں سوار رہا
شکیل اعظمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
گھر کے دیوار و در پہ شام ہی سے
نظم لکھتا ہوا ہے سناٹا
شکیل اعظمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
حادثے شہر کا دستور بنے جاتے ہیں
اب یہاں سایۂ دیوار نہ ڈھونڈھیں کوئی
شکیل اعظمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
حادثے شہر کا دستور بنے جاتے ہیں
اب یہاں سایۂ دیوار نہ ڈھونڈھیں کوئی
شکیل اعظمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |