EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کچھ دنوں کے لیے منظر سے اگر ہٹ جاؤ
زندگی بھر کی شناسائی چلی جاتی ہے

شکیل اعظمی




میں سو رہا ہوں ترے خواب دیکھنے کے لئے
یہ آرزو ہے کہ آنکھوں میں رات رہ جائے

شکیل اعظمی




میں سو رہا ہوں ترے خواب دیکھنے کے لئے
یہ آرزو ہے کہ آنکھوں میں رات رہ جائے

شکیل اعظمی




میرے ہونٹوں پہ خامشی ہے بہت
ان گلابوں پہ تتلیاں رکھ دے

شکیل اعظمی




مجھ کو بکھرایا گیا اور سمیٹا بھی گیا
جانے اب کیا مری مٹی سے خدا چاہتا ہے

شکیل اعظمی




پھر یوں ہوا تھکن کا نشہ اور بڑھ گیا
آنکھوں میں ڈوبتا ہوا جادہ لگا ہمیں

شکیل اعظمی




پھر یوں ہوا تھکن کا نشہ اور بڑھ گیا
آنکھوں میں ڈوبتا ہوا جادہ لگا ہمیں

شکیل اعظمی